hands in front of white and black background pity
Photo by Matheus Viana on Pexels.com

خداترسی اورخود ترسی میں فرق یہ ہے کہ پہلی بات میں (خدا)اللہ اپنے بندوں پہ ترس کھاتا ہے،موقع دیتا ہے باربار کہ شاید وہ پلٹ آۓ اہنے رب کی طرف کیونکہ اللہ تعالی نے جس طرح بِن مانگے اتنا نوازا ہے اور نوازش کی عطا لا محدود ہی ہے۔اس کا کرم ہی کرم ہے اپنے بندوں پر۔وہ ذات کبھی اہنے بندوں پر،اپنی مخلوق پر ظلم نہیں کرسکتی۔وہ ذوالجلال والاکرام ہے۔ذی شان اور بے نیاز (الصَّمَدُ) ہے۔

اس کی نوازشات کے اعتراف میں ہم کمزور اور منافق انسان،ہوس سے بھرے ہوۓ،کم ظرف،نیچ اور خود ہسند خود کو ہر طرح سے ان نعمتوں کا اہل سمجھتے ہیں۔نااہل خود کو اللہ کی کرم نوازیوں کا اہل جانتے ہیں!!!!اور خود کو justify کرتے ہیں کہ۔۔۔۔

Because I deserved it… Because I’ve been through hell, therefore I deserved it…. Because I worked hard to earn it.. Because we belong to a noble family….. We have never been engaged in a sinful activity…. We deserve it!!!

یہ فہرست self judgement کی بڑھتی ہی جارہی ہے۔خود کو قابل مذمت،ملامت،کمزور،بےبس ظاہر کرکے موقع سے فاٸدہ اٹھا کر ہم سمجھتے ہیں کہ ہم اہنی من چاہی مقصود کو ہا لیں گے۔۔ہم اپنے آپ کو منوا لیں گے۔۔۔۔!!!

یہ ignore کردیتے ہیں کہ ان پر ترس کھا کر ربِ تعالی ان کو repent کرنے کا موقع دیتا ہے۔ان کو بچانا،چاہتا ہے جہنم کی آگ سے۔اللہ اپنے بندوں پر ہرگز ظلم نہیں کرتا۔بندے خود اہنی جانوں پر ظلم کررہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔۔۔بس فطرتاً نیچ ہونے کی وجہ سے انسان خود کو اہل سمجھنے لگ جاتاہے۔اِلاَّ مَاشإ اللّٰہ ۔۔۔سواۓ اس کے جس کو اللہ تعالی توفیق کردے۔

ہمیں بس اللہ تعالی سے توفیق خود مانگنی ہے وہ بن مانگے نہیں ملے گی۔اس کے سوا سب کچھ مل جاۓ گا۔۔۔۔۔۔۔۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Selected by Author

Ad Space Available

Share this Post

Facebook
Twitter
LinkedIn

Related Posts

Translate »